Karobar Ki Wajah Se Namaz Qaza Karna

کاروبار کی وجہ سے نماز قضا کرنا

مجیب:مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-328

تاریخ اجراء:08جُمادَی الاُولٰی1443ھ/13دسمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا میں  عصر و مغرب کی نمازیں اکٹھے عصر کے وقت  میں پڑھ سکتا ہوں کیونکہ مغرب کے وقت میں دوکان پر  کافی رش ہوتا ہے اور میری مغرب کی نماز قضا ہو جاتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   آپ کا  مغرب کو عصر کے وقت میں پڑھنا جائز نہیں ہے اور نہ نماز مغرب عصر کے وقت میں پڑھنے سے ادا ہو گی کیونکہ ابھی اس کا وقت ہی نہیں  آیا  ،جب اس کا وقت آئے گا  تب وہ نماز فرض ہو گی ۔

   تجارت کی وجہ سے نماز قضا کرنے والے کے لئے وعید ہے کہ وہ کل بروز قیامت  بہت بڑے کافر تاجر ابی بن خلف کے ساتھ اٹھا یاجائے گا ۔ بلکہ علماء نے تو یہاں تک فرمایا ہے کہ جس نوکری میں نماز  قضا ہو  وہ نوکری کرنا ہی جائز نہیں ۔

   آپ پر لازم ہے جتنی نمازیں   اس طرح وقت سے پہلے ادا کی ہیں، ان سے توبہ کرکے ان کودوبارہ اداکریں  اورآئندہ ہر نماز کو اس کے وقت ہی میں ادا کریں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم