Jumma ki Ek Rakat Mili To baqi Kaise Parhen?

نمازِ جمعہ کی ایک رکعت ملی تو بقیہ نمازاداکرنے کاطریقہ

مجیب:مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3288

تاریخ اجراء:19جمادی الاولیٰ1446ھ/22نومبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ جمعہ کی نماز میں اتنا تاخیر سے آیا کہ خطبہ اور ایک رکعت نماز نکل گئی تو اس کے بعد کس طرح ادا کریں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر جمعہ کی نماز میں امام کے سلام پھیرنے سے پہلے جماعت میں  شامل ہوگیاتو جمعہ ہوجائے گا۔اگر دوسری رکعت میں رکوع میں یارکوع سے پہلے امام کے ساتھ مل گیا تو اب امام کےسلام پھیرنے کے بعد اپنی مزید ایک رکعت سورہ فاتحہ وسورت کے ساتھ ادا کرے اوررکوع سجودوالتحیات وغیرہ کے بعد سلام پھیردے،جیسے عام نمازوں میں ہوتا ہے۔ اور اگر دوسری کے رکوع میں بھی امام سے نہ ملا ہاں سلام سے قبل شامل ہوگیا تو اب امام کےسلام کے بعد اپنی دو رکعتیں سورہ فاتحہ وسورت کے ساتھ  ادا کرے،جس طرح عام نمازیں اداکی جاتی ہیں۔

   در مختار میں ہے:”(ومن أدركها في تشهد أو سجود سهو)على القول به فيها(يتمها جمعة)“ترجمہ: اور جو تشہد یا سجدہ سہو میں)یعنی جن کے مطابق جمعہ میں بھی سجدہ سہو کرے گا(امام سے ملے تو جمعہ کی نماز ادا کرے گا)۔(در مختار مع رد المحتار،ج2،ص157،دار الفکر)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم