Jis Farsh Par Najasat Gir Kar Khushk Ho Jaye Us Par Namaz Parhna

جس فرش پر نجاست گر کر خشک ہوجائے ،اس پر نماز پڑھنا

مجیب: ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری

فتوی نمبر:WAT-1665

تاریخ اجراء: 02ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/22مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   فرش پرنجاست گری تھی لیکن اب فرش صاف ہے، نجاست کااثراس پرنہیں ہے تواب وہاں ایسامصلی بچھاکرنماز پڑھناکہ جس کاپیشانی  لگنےوالاحصہ باریک ہے ،یہ کیساہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگرتوواقعی  فرش صاف ہے اور جو نجاست پڑی تھی ، وہ خشک ہو کرختم ہوگئی  اوراس نجاست کا  اثر یعنی رنگ اور بو ختم ہو چکا ہے تو اس صورت میں وہ فرش پاک ہے اور ایسی  صورت میں  اس فرش پر نماز ہو جائے گی،خواہ مصلی باریک ہو یا موٹا، بلکہ مصلی بچھائے بغیر بھی نماز ہو جائے گی  ۔بہار شریعت میں ہے ’’ ناپاک زمین اگر خشک ہو جائے اور نَجاست کا اثر یعنی رنگ و بو جاتا رہے پاک ہو گئی، خواہ وہ ہوا سے سوکھی ہویا دھوپ یا آگ سے مگر اس سے تیمم کرنا جائز نہیں ،نماز اس پر پڑھ سکتے ہیں۔۔۔۔اگر پتھر ایسا ہو جو زمین سے جدا نہ ہو سکے تو خشک ہونے سے پاک ہے ورنہ دھونے کی ضرورت ہے۔ ‘‘ (بہار شریعت، ج1، حصہ2، ص401، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم