Janamaz Ko Khula Rakhne Ka Hukum

مصلے (جائے نماز) کو کھلا رکھنے کا حکم

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1260

تاریخ اجراء: 27جمادی الاول1445 ھ/12دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا مصلے  (جائے نماز) کو کھلا رکھ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مصلے(جائے نماز) کو کھلا رکھا جا سکتا ہے مگر بہتر یہ ہے کہ ضرورت پوری ہونے کے بعد فولڈ کردیا جائے مکمل جائے نماز لپیٹ دی جائے  اور اگر صرف کونا موڑ دیا تب بھی حرج نہیں۔اس  کی اصل ان  احادیث سے نکل سکتی ہے جن میں یہ ہے کہ بغیر تہہ کیے کپڑے کو شیطان استعمال کرتا ہےمگر عوام میں جو مشہور ہے کہ اگر مصلے کا کونا نہیں موڑا تو اس پر شیطان نماز پڑھے گا،اس کی کوئی اصل نہیں۔

   صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”نماز پڑھنے کے بعد مصلے کولپیٹ کر رکھ دیتے ہیں، یہ اچھی بات ہے کہ اس میں زیادہ احتیاط ہے، مگر بعض لوگ جانماز کا صرف کونا لوٹ دیتے ہیں اور یہ کہتے ہیں کہ ایسا نہ کرنے میں اس پر شیطان نما زپڑھے گا یہ بے اصل ہے۔(بہار شریعت،جلد 3،صفحہ499،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

   سیدی اعلیٰ حضرت،امام اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ سے سوال ہوا:”اکثر دیہات میں نماز پڑھ کر جب اُٹھتے ہیں کونا مصلےکا اُلٹ دیتے ہیں اس کا شرعاً ثبوت ہے یا نہیں؟“

   آپ رحمۃ اللہ علیہ نے جواباً تین احادیث نقل فرمائیں:

   (1) ابن عساکر نے تاریخ میں جابر بن عبد اللہ رضی اﷲتعالیٰ عنہما سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اﷲتعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں: الشیاطین یستمتعون بثیابکم فاذا نزع أحدکم ثوبہ فلیطوہ حتی ترجع الیھا انفاسھا فان الشیطان لا یلبس ثوباً مطویاً شیطان تمہارے کپڑے اپنے استعمال میں لاتے ہیں تو کپڑا اتار کر تہہ کر دیا کرو کہ اس کا دام راست ہوجائے کہ شیطان تہہ کئے کپڑے نہیں پہنتا۔

   (2)معجم اوسط طبرانی کے الفاظ یہ ہیں:طووا ثیابکم ترجع الیھا ارواحھا،فان الشیطان اذا وجد الثوب مطویاً لم یلبسہ ،وان وجدہ منشوراً لبسہ کپڑے لپیٹ دیا کرو کہ ان کی جان میں جان آجائے اس لئے کہ شیطان جس کپڑے کو لپٹا ہوا دیکھتا ہے اسے نہیں پہنتا اور جسے پھیلا ہوا پاتا ہے اسے پہنتا ہے۔(ت)

   (3)ابن ابی الدنیا نے قیس ابن ابی حازم سے روایت کی:قال:ما من فراش یکون مفروشاً لا ینام علیہ أحد الا نام علیہ الشیطان  فرمایا  جہاں کوئی بچھونا بچھا ہو جس پر کوئی سوتا نہ ہو اس پر شیطان سوتا ہے۔(ت)

   (مذکورہ احادیثِ مبارکہ نقل کر کے فرما تے ہیں: ) ان احادیث سے اس(مصلے کا کونا اُلٹ دینے) کی اصل نکل سکتی ہے اور پورا لپیٹ دینا بہتر ہے۔“ (فتاوی رضویہ،جلد6،صفحہ206،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم