Jamat Tark Karne Wale Ke Peche Namaz Parhne Ka Hukum ?

جماعت ترک کرنے والے کے پیچھے نماز پڑھنے کا حکم؟

مجیب:مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Pin:4886

تاریخ اجراء:05 صفر المظفر1439 ھ/26اکتوبر  2017 ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے کہ ایسا شخص جو جماعت سے نماز نہیں پڑھتا ،لیکن کبھی کبھی وہ مسجد میں نماز بھی پڑھاتا ہے ،تو ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

سائل:کلیم عطار(ڈھوک کھبہ،راولپنڈی )

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     شریعتِ مطہرہ  میں مخصوص شرائط کی موجودگی میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا واجب ہے ،اور ایسا شخص جس پر جماعت واجب ہو ،اور وہ بلا عذر شرعی ایک بار بھی اسے ترک کرے تو وہ گنہگار ہے،اور اگر ترک کرنے کی عادت بنا لیتا ہےتو وہ فاسق ِ معلن ہے،اور فاسق ِ معلن کے پیچھے نماز مکروہِ تحریمی ،کہ پڑھنی گناہ ،اور اگر پڑھ لی تو اسکا اعادہ واجب ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم