Jamat Ke Sath Namaz Parhne Ki Fazilat Aur Hukum

جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کی فضیلت اور اس کا حکم

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی

فتوی نمبر: WAT-1725

تاریخ اجراء: 19ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/08جون2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جماعت کے ساتھ نمازپڑھنے کی کتنی فضیلت ہے اوراکیلے نمازپڑھنے کی کیافضیلت ہے، دونوں میں فرق کتنا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اسلام میں باجماعت نماز پڑھنے کی بہت زیادہ اہمیت ہے،حدیثِ پاک کے مطابق نمازِ باجماعت تنہا (یعنی اکیلے) پڑھنے سے 27دَرجے افضل ہے۔آزاد،عاقل،بالغ ،قادرشخص پر جماعت کے ساتھ  نماز پڑھنا واجب و ضروری ہے، جان بوجھ کر بغیر کسی صحیح مجبوری کے ایک باربھی جماعت چھوڑنے والا گناہ گار ہے  ،مستحقِ عذاب ہے اورکئی بارترک کرے توفاسق اورمردودالشہادۃ ہے ۔

   چنانچہ حدیثِ پاک میں ہے : عن عبد الله بن عمر رضي الله عنهما أن رسول اللہ صلى الله عليه وسلم قال: " صلاة الجماعة أفضل من صلاة الفذبسبع وعشرين درجة "ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما  بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ  (عزوجل وصلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا: جماعت کے ساتھ نماز اکیلے نماز پڑھنے سے ستائیس درجے  افضل ہے ۔(صحیح مسلم،کتاب المساجد،باب فضل صلاۃ الجماعۃ۔۔الخ،ج 1،ص 450، دار إحياء التراث العربي ، بيروت)

   بہارِ شریعت میں ہے"عاقل، بالغ، حر( آزاد ) ، قادر پر جماعت واجب ہے، بلاعذر ایک بار بھی چھوڑنے والا گنہگار اور مستحق سزا اور کئی بار ترک کرے، تو فاسق مردودالشہادۃ اور اس کو سخت سزا دی جائے گی، اگر پڑوسیوں نے سکوت کیا تو وہ بھی گنہگار ہوئے۔"( بہارِ شریعت ،  جلد 1 ، حصہ 3 ، صفحہ 582 ،  مطبوعہ :مکتبۃ المدینہ )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم