Jahaz Mein Staff Khare Ho Kar Namaz Na Parhne De Tu Kya Karein ?

جہاز میں سٹاف کھڑے ہوکر نماز نہ پڑھنے دے تو کیا کریں ؟

مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2313

تاریخ اجراء: 16جمادی الاول1445 ھ/01دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اڑتے جہاز میں بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ جب ہم اسٹاف سے نماز پڑھنے کا کہیں تو وہ کہتے ہیں کہ آپ بیٹھ کر پڑھ لیں کھڑے نہیں ہو سکتے ،اگر کھڑے ہو کر پڑھنا بھی چاہیں تو وہ روک دیتے ہیں، تو ایسی صورت میں کیا کرنا ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ممکن ہے کہ جہاز کی لینڈنگ یا ٹیک آف کے وقت کھڑے ہونے سے منع کیا جاتا ہو اور جب جہاز اونچائی پر پہنچ جائے تو منع نہ کریں ، لہذا تھوڑی دیر انتظار کے بعد دوبارہ نماز کے لیے جانا چاہیے ،  یہ بھی ممکن ہے کہ جہاں آپ کھڑے ہو کر  نماز پڑھنا  چاہ رہے ہوں، وہ عام گزر گاہ ہو اس لئے منع کیا جا رہا ہو،  جہاز کے پیچھے کی طرف کچھ جگہ خالی ہوتی ہے، وہا ں جا کر  کھڑے ہو کر نماز پڑھنے سے بسااوقات اسٹاف منع نہیں کر تا اگر بالفرض کہیں بھی نماز پڑھنے نہ دیں  اور نماز کا وقت جاتا محسوس ہو تو پھر بیٹھ کر ہی پڑھ لیں اور نماز کو قضا ہونے سے بچائیں پھر  اترنے کے بعد وہ نماز دوبارہ پڑھنی ہو گی۔

   رد المحتار علی الدر المختار میں ہے” المقيد إذا صلى قاعدا فإنه يعيد عندهما۔۔۔ لأن القيد عذر من جهة العبد لأنه بمباشرة المخلوق“ترجمہ:قیدی جب بیٹھ کر نماز پڑھے تو طرفین رحمھما اللہ کے نزدیک وہ اس نماز کا اعادہ کرے گا کیونکہ قید بندے کی طرف سے عذر ہے کیونکہ یہ مخلوق کے ذریعے  ہوتی ہے۔(رد المحتار علی الدر المختار، کتاب الصلاۃ،ج 2،ص 143،مطبوعہ: کوئٹہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم