Jaan Bujh Kar Namaz Qaza Karne Ka Gunah Aur Azab Kya Hai ?

جان بوجھ کر نماز قضا کرنے کا گناہ اور عذاب

مجیب:مولانا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2822

تاریخ اجراء:19ذوالحجۃالحرام1445 ھ/26جون2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   پوچھنا یہ ہے کہ  جان بوجھ کر نماز  نہ پڑھنے کا کیا گناہ  اور عذاب ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ہمارے او پر پنج وقتہ نماز فرض کی گئی ہے۔یہ  انتہاء درجہ کی اہمیت والی عبادت ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  نے نماز کو اپنی آنکھوں کی ٹھنڈک ،اللہ تعالٰی کے قرب کا ذریعہ ،دین کا ستون ،جنت کی کنجی  اور مومن کی معراج فرمایا ہے۔ ایک وقت کی نماز بھی جان بوجھ کر چھوڑنے والا فاسق و فاجر، اور کبیرہ گناہ کا مرتکب ہے۔ نیز بے نمازی  کو  عذاب کی وعیدیں  بھی سنائی گئی ہیں ۔نماز نہ پڑھنے کی بہت سزائیں ہیں، جن میں سے  چند  درج ذیل ہیں:

جہنم  کی وادی غیّ         میں پہنچانے کا سبب:

   اللہ تعالیٰ بے نمازیوں کی مذمت کرتے ہوئے فرماتا ہے: ﴿  فَخَلَفَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلٰوةَ وَ اتَّبَعُوا الشَّهَوٰتِ فَسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیًّا    ترجمہ کنز الایمان : تو ان کے بعد ان کی جگہ وہ ناخلف آئے جنہوں نے نمازیں گنوائیں (ضائع کیں) اور اپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے تو عنقریب وہ دوزخ میں غیّ                  کا جنگل پائیں گے۔(پارہ 16، سورۃ مریم، آیت 59)

جہنم کے دروازے  پر بے نمازی کا نام:

   قصداً نماز چھوڑنے کی مذمت کے بارے میں "حلیۃ الاولیاء" میں حضرت ابو سعیدرضی اللہ عنہ سے مروی رسول اقدس صلی اللہ علیہ و سلم کی حدیث مبارک ہے:”من ترک الصلاۃ متعمداً کتب اسمه على باب النار فيمن يدخلها “ترجمہ: جس نے قصداً نماز چھوڑی تو اس کا نام جہنم کے اس دروازے پر لکھ دیا جاتا ہے جس سے وہ جہنم میں داخل ہو گا۔(حلیۃ الاولیاء، جلد 7، صفحہ 992، حدیث 10590، دار الکتب العلمیہ، بیروت)

کفر کے قریب کرنےوالا عمل:

   مجمع الزوائد میں حدیث پاک میں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ  سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ”من ترک الصلاۃ متعمدا  فقد کفر جھارا “ ترجمہ : جس نے جان  بوجھ کر نماز  چھوڑی ، یقینا  اس نے اعلانیہ کفر کیا۔(مجمع الزوائد،جلد2 ،صفحہ13 ،مطبوعہ دار الکتب العلمیۃ ،بیروت)

   علامہ عبد الرؤف مناوی رحمہ اللہ اس کی شرح میں فرماتے ہیں:”قارب أن یکفر  فإن ترکھا جاحداً لوجوبھا کفر حقیۃ  ترجمہ:قریب ہے کہ بے نمازی کفر میں پڑ جائے  ،ہاں اگر اس نے اس نماز کے وجوب کا انکار کرتے ہوئے اسے چھوڑا  تو اس نے یقینا کفر کیا ۔(التیسیر شرح الجامع الصغیر ،جلد 2 ،صفحہ 409 ،مطبوعہ مکتبۃ الامام شافعی ،ریاض)

قصداً ایک نماز چھوڑنے والا ہزاروں برس جہنم میں رہنے کا مستحق:

   امام اہلسنت، اعلی حضرت، امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ”جس نے قصدا ًایک وقت کی نمازچھوڑی ، ہزاروں برس جہنم میں رہنے کا مستحق ہوا، جب تک توبہ نہ کرے اور اس کی قضانہ کرلے،مسلمان اگر اُس کی زندگی میں اُسے یکلخت چھوڑ دیں اُس سے بات نہ کریں، اُس کے پاس نہ بیٹھیں ، تو ضرور اس کا سزا وار ہے۔“(فتاوٰی رضویہ، جلد29، صفحہ159،158،رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم