Isha Ki Pehle Ki Sunnatain Qaza Ka Hukum

عشاکی سنت قبلیہ کی قضاکاحکم

مجیب: مولانا محمد شفیق عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-637

تاریخ اجراء: 08شعبان المعظم 1443ھ/12مارچ 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عشا کی جماعت کھڑی ہو گئی اور سنت قبلیہ غیر مؤکدہ پڑھے بغیر جماعت سے فرض پڑھ لیے ، تو کیا اس کے بعد پہلی چار سنتیں پڑھ سکتے ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     پوچھی گئی صورت میں ان سنتوں کی قضا لازم نہیں ہے اور اگر پڑھنا چاہیں ، تو منع بھی نہیں ہے لیکن یہ رکعتیں سنتیں نہیں ہوں گی بلکہ مستحب نفل شمار ہوں گی ۔ لہٰذا فرضوں کے بعد پڑھنا چاہیں ، تو پہلے فرضوں کے بعد کی دو سنتیں مؤکدہ پڑھیں ، ان کے بعد یہ چار رکعتیں پڑھیں ۔

         فتاوی رضویہ ، ج8 ، ص146 پر عشا کی سنتِ قبلیہ کے متعلق ہے : ”یہ سنتیں اگر فوت ہوجائیں تو ان کی قضا نہیں، لیکن اگر کوئی بعد دو سنت بعدیہ کے پڑھے تو کچھ ممانعت نہیں۔ ہاں اس شخص سے وہ سنن مستحبہ ادا نہ ہوں گی جو عشا سے پہلے پڑھی جاتی تھیں بلکہ ایک نفل نماز مستحب ہو گی۔ “

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم