Isha Ki Namaz Mein Sirf Farz Aur Witr Parhna Kaisa Hai ?

عشاء کی نماز میں صرف فرض اور وتر پڑھنا کیسا ہے؟

مجیب: مولانا محمد بلال عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1919

تاریخ اجراء:05صفرالمظفر1445ھ/23اگست2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک شخص عشا کی نماز پڑھنے مسجد میں آتا ہے وہ صرف فرض اور وتر پڑھتا ہے سنت اور نفل وغیرہ نہیں پڑھتا کیا اس کی نماز قبول ہو جائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   فرائض اور  وتر کی  قبولیت سنت اور نفل پڑھنے پر  تو  موقوف  نہیں ہے  لیکن   عشاء کے فرائض کے  بعد  دو رکعات سنت موکدہ  ہیں،جن کوچھوڑنانہیں چاہیےکہ سنت موکدہ کا  حکم  یہ ہے کہ  بلا عذر شرعی ایک   آدھ بار   ترک  برا اور  قابل ملامت  ہے  جبکہ   تر ک  کی  عادت ناجائزو    گناہ ہے ۔

   رہیں عشاء کے فرائض سے پہلے  کی چار رکعتیں  ،   تو یہ    سنت غیر ِ موکدہ  ہیں اور  وتر سے پہلے اوروترکے  بعد کی دودو رکعتیں ،تویہ  نوافل ہیں۔ ان سب کوپڑھناباعث ثواب ہے ،لیکن ان کوچھوڑنے پرکوئی گناہ وغیرہ کی وعیدنہیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم