Iqamat Kehne Wala Kahan Khara Ho ?

اقامت کہنے والا کس جگہ کھڑا ہو؟

مجیب: مولانا ذاکر حسین عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2550

تاریخ اجراء: 29شعبان المعظم1445 ھ/11مارچ2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مسجدمیں امام صاحب کے پیچھےمقتدی نمازکےلیےاقامت پڑھتاہوتو،اس کوکہاں کھڑا ہوناچاہیےدائیں جانب یاپھردرمیان میں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مقتدی اگراقامت کہے تووہ کس مقام پرکھڑاہو،اس حوالے سےکتب میں کوئی تعیین نہیں ملی،ہاں   مناسب یہ ہے کہ امام کے پیچھے ہواوراگروہاں نہ ہوسکے توامام کی دائیں جانب۔

   سیدی اعلی حضرت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ فتاوی رضویہ میں فرماتے ہیں:" اقامت کی نسبت بھی تعیین جہت کہ دہنی جانب ہویابائیں،فقیرکی نظر سے نہ گزری بلکہ ہمارے ائمہ تصریح فرماتے ہیں کہ افضل یہ ہے کہ امام خوداذان واقامت کہے، اور علماء جائز رکھتے ہیں کہ جہاں اذان ہُوئی وہیں اقامت بھی کہی جائے، اور ظاہر ہے کہ اذان مسجد کے اندر نہیں ہوتی بلکہ مکروہ ہے پھر جب بیانِ افضلیت پر آتے ہیں تو اسی قدر فرماتے ہیں کہ اقامت کا مسجدمیں ہونا بہتر ہے اور یہاں لفظ کو مطلق چھوڑتے ہیں تخصیصِ جہت کچھ نہیں کرتے، ہاں اس قدر کہہ سکتے ہیں کہ محاذاتِ امام پھر جانبِ راست مناسب ہے۔ ملخصاً"(فتاوی رضویہ،ج5،ص372، رضافاؤنڈیشن، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم