مجیب: ابو رجا محمد نور المصطفیٰ
عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-1574
تاریخ اجراء: 21رمضان المبارک1444 ھ/12اپریل2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
امام سے پہلے رکوع و سجود
وغیرہ ارکان ادا کرنا جائز نہیں۔ کیونکہ فرائض و واجبات میں
امام کی متابعت (یعنی پیروی) عمومی طور
پر واجب ہوتی ہے۔ لہذا
اس سے پہلے رکوع یا سجدہ کرنا گناہ ہے۔ پھر اگر مقتدی نے
امام سے پہلے رکوع یا سجدہ کر لیا
مگر سر اٹھانے سے پہلے امام بھی
رکوع یا سجدے میں آ گیا تو نماز درست ہو جائے گئی۔
البتہ اگر امام کے اس رکوع یا سجدے میں پہنچنے سے پہلے ہی سر
اٹھا لیا اور بعد میں وہ رکوع یا سجدہ دوبارہ بھی نہیں
کیا تو اس صورت میں نماز ہی باطل ہو جائے گی۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم
مسجد میں اسکول کی کلاس لگانا کیسا؟
ناپاکی کی حالت میں نماز ادا کرنے کا حکم؟
مسجدکی محراب میں اذان دیناکیساہے
ہوائی جہازمیں نماز کا کیا حکم ہے
مریض کے لیے لیٹ کرنماز پڑھنے کا طریقہ؟
نماز میں الٹا قرآن پڑھنے کا حکم
امام کے پیچھے تشہد مکمل کریں یا امام کی پیروی کریں؟
کیا بچے کے کان میں اذان بیٹھ کر دے سکتے ہیں؟