Imam Ki Jehri Qirat Ke Waqt Muqtadi Ka Sana Parhna

امام کی جہری قراءت کے وقت مقتدی کا ثناء پڑھنا

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر: WAT-1903

تاریخ اجراء:28محرم الحرام1445ھ/16اگست2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر امام جہری قراءت کر رہا ہو اور مقتدی جماعت میں پہلی رکعت میں امام کے ساتھ شامل ہوا، تو ثناء پڑھنے کا کیا حکم ہو گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر امام جہری قراءت کر رہا ہو، تو مقتدی پر خاموشی رہنا اور توجہ سے قراءت سننا واجب ہے، لہٰذا اگر مقتدی اس وقت جماعت میں شامل ہوا کہ امام نےجہری قراء ت شروع  کر دی تھی تو مقتدی کے لیے ثناء  پڑھنا جائز نہیں ہے نیز اب کسی اور موقع پر بھی نہیں پڑھیں گے، بلکہ یہ ساقط ہو جائے گی۔فتاوی ہندیہ میں ہے” إذا أدرك الإمام في القراءة في الركعة التي يجهر فيها لا يأتي بالثناء. كذا في الخلاصة هو الصحيح“ترجمہ:مقتدی نے امام کو اس حالت میں پایا کہ وہ رکعت میں جہری قراءت کررہا تھا تو یہ ثناء نہیں پڑھے گا،جیسا کہ خلاصہ میں ہے ،یہی صحیح ہے۔(فتاوی ھندیۃ،کتاب الصلاۃ،ج 1،ص 90،دار الفکر،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم