Imam Khud Iqamat Kahe To Kis Waqt Musalle Par Jaye?

 

امام خود اقامت کہے تو کس وقت مصلے پر جائے؟

مجیب:مولانا محمد علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3096

تاریخ اجراء: 16ربیع الاول1446 ھ/21ستمبر2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   امام خود اقامت پکاریں  تو کس کلمہ پر مصلے پر جائیں گے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    جب امام ہی اقامت کہے تو "قد قامت الصلوۃ" کہتے وقت مصلے پر چلا جائے ، البتہ اگر اقامت اپنی جگہ پر مکمل کرے ، تب بھی حرج  نہیں۔

    فتاوی قاضی خان میں ہے” وإذا انتهى المؤذن في الإقامة إلى قوله قد قامت الصلاة له الخيار إن شاء أتمها في مكانه وإن شاء مشى إلى مكان الصلاة إماما كان المؤذن أو لم يكن“ترجمہ:مؤذن ،اقامت کہتے ہوئے  جب "قد قامت الصلاۃ"پر پہنچے تو اسے اختیار ہے کہ چاہے تو اپنی جگہ پر ہوتے ہوئے اقامت مکمل کرے ،چاہے تو نماز کی جگہ پر چلا جائے ،برابر ہے کہ مؤذن امام ہو یا نہ ہو۔ (فتاوی قاضی خان،کتاب الصلاۃ،ج 1،ص 76،دار الکتب العلمیۃ،بیروت)

    بہارشریعت میں ہے " اگر امام نے اِقامت کہی، تو "قَدْ قَامَتِ الصَّلاۃُ" کے وقت آگے بڑھ کر مصلّٰی پرچلا جائے۔ " (بہارشریعت ،ج01،حصہ03،ص470،مکتبۃ المدینہ)

    فتاوی خلیلیہ میں ہے "جب  یہ (امام) امامت بھی کرتا ہے اور اقامت بھی کہتا ہے تو سنت یہ ہے کہ اقامت میں جب قد قامت الصلوۃ پر پہنچے تو بڑھ کر مصلے پر چلاجائے۔ مگر یہ  لازم وضروری نہیں کہ اس پر اختلاف پھیلایا جائے اور شر کو ہوا دی جائے۔ "(فتاوی خلیلیہ،ج 1،ص 352،ضیاء القرآن پبلی کیشنز،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم