Imam Ka Tanha Buland Jagah Khara Hona Kaisa ?

امام کا تنہا بلند جگہ کھڑا ہونا کیسا ہے ؟

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی

فتوی نمبر: WAT-1533

تاریخ اجراء: 07رمضان المبارک1444 ھ/29مارچ2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مسجد کے لیے ایک جگہ لی گئی ، جس میں ایک اسٹیج بنی ہوئی ہے جو  تقریباً چھ فٹ اونچی ہے ، تو اگر امام چھ فٹ اونچی جگہ کھڑا ہو اور مقتدی سارے چھ فٹ نیچے ہوں ، تو کیا اس طرح  نماز  کا شرعاً کیا حکم ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   امام کے لیے تنہا  اتنی بلند جگہ پر کھڑا ہونا ، جو بلندی واضح اور نمایاں ہو   ، مکروہ ہے ، پھر اگر یہ بلندی تھوڑی ہو ، مکروہ تنزیہی اور زیادہ ہو ، تو مکروہ تحریمی ہے ، لہٰذا پوچھی گئی صورت میں چھ فٹ اونچی جگہ پر امام کا اکیلے کھڑا ہونا اور سارے مقتدیوں کا نیچے کھڑا  ہونا مکروہ تحریمی ، ناجائز و گناہ ہے۔چنانچہ بہارِشریعت میں ہے" امام کا تنہا بلند جگہ کھڑا ہونا مکروہ ہے، بلندی کی مقدار یہ ہے کہ دیکھنے میں اس کی اونچائی ظاہر ممتاز ہو۔ پھر یہ بلندی اگر قلیل ہو تو کراہت تنزیہ ورنہ ظاہر تحریم۔"( بھارِ شریعت ،  حصہ 3  ،  جلد 1  ، صفحہ 635 )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم