Imam Ka Maghrib Ki Teesri Rakat Mein Surah Fatiha Ki Ek Ayat Buland Awaz Se Parhna

امام صاحب کا مغرب کی تیسری رکعت میں سورہ فاتحہ کی ایک دو آیت بلند آواز سے پڑھنا

مجیب:ابو مصطفیٰ محمد ماجد رضا  عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-914

تاریخ اجراء: 29شوال المکرم 1444 ھ/20مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر مغرب کی تیسری رکعت میں امام صاحب نے بھولے سےسورہ فاتحہ کی ایک یادو آیت جہر(یعنی بلند آواز) سے پڑھ لی، تو کیا امام صاحب پر سجدہ سہو واجب ہوجائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مغرب کی تیسری رکعت میں اگر کوئی قراءت کرنا چاہے، تواس پر آہستہ قراءت کرنا واجب ہے،، لہٰذااگر امام نے مغرب کی تیسری رکعت میں بھولے سے  ایک آیت جہراً یعنی بلند آواز سے  پڑھ لی، تو واجب ترک ہوجانے کی وجہ سےاس پر سجدہ سہو واجب ہو جائے گا ۔

   ردالمحتار میں بحر سے منقول ہے:”والاسرار یجب علی الامام والمنفرد فیما یسر  فیہ وھو صلاۃ الظھر والعصر والثالثۃ من المغرب والاخریان من العشاء “یعنی جن نمازوں  میں آہستہ قراءت کی جاتی ہے ان نمازوں میں آہستہ قراءت کرنا امام اور منفرد دونوں پر واجب ہے اور وہ نمازیں ظہر و عصر ہیں اور مغرب کی تیسری رکعت اور عشا کی آخری دو رکعتیں ہیں۔(ردالمحتار، جلد 2،صفحہ 201، مطبوعہ:کوئٹہ)

   بہار شریعت میں ہے:’’ مغرب کی تیسری اور عشا کی تیسری چوتھی یا ظہر و عصر کی تمام رکعتوں میں آہستہ پڑھنا واجب ہے۔ ‘‘(بہار شریعت،جلد1،صفحہ544، مکتبۃ المدینہ، کراچی )

   بہارِ شریعت میں ہے: ”امام نے جہری نماز میں بقدر جواز نماز یعنی ایک آیت آہستہ پڑھی یا سرّی میں جہر سے تو سجدۂ سہو واجب ہے ۔“ (بہارِ شریعت، جلد 1، صفحہ714، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم