Imam 2 Rakat Wali Namaz Mein Qada Kiye Bagair Khara Ho Jaye To Luqma Ka Hukum

امام دو رکعت والی نماز میں قعدہ کئے بغیر کھڑا ہوگیا، تو لقمہ کا حکم

مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1603

تاریخ اجراء:15رمضان المبارک1445 ھ/26مارچ2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   دو رکعت والی نماز میں اگر امام قعدہ اخیرہ میں بیٹھنا بھول گیا اور پورا کھڑا ہوگیا اور مقتدی نے لقمہ دیا تو کیا حکم ہوگا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   قعدہ اخیرہ بھول کر کھڑے ہونے کے بعد امام پر لازم تھا کہ واپس لوٹ آئے اور اسی کا مقتدی نے لقمہ دیا تو اس میں کوئی حرج نہیں، بلکہ اگر امام قعدہ اخیرہ میں بقدر تشہد بیٹھا ہی نہ تھاتو اس کے تیسری رکعت کا سجدہ کرتے ہی نماز فاسد ہو جائے گی اور ایسی غلطی سے بچانے کے لیے لقمہ دینا فرض کفایہ ہے۔

   رسالہ (نماز میں لقمہ دینے کے مسائل) میں ہے:’’ امام جب ایسی غلطی کرے جو مُوجبِ فسادِ نماز ہو(وہ غلطی جس سے نماز ٹوٹ جاتی ہو) تو اس کا بتانا اور اصلاح کرانا ہر مقتدی پر فرض کفایہ ہے۔۔۔اگر غلطی ایسی ہے جس سے واجب ترک ہو کر نماز مکروہ تحریمی ہو تو اس کا بتانا ہر مقتدی پر واجب کفایہ ہو گااور اگر ایک بتادے گا اور اس کے بتا نے سے کارروائی ہو جائے توسب پرسے واجب اتر جائے گا ورنہ سب گنہگار رہیں گے۔(نماز میں لقمہ دینے کے مسائل۔ملتقطاً، صفحہ15، 16، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم