Half Aasteen Wali T-Shirt Me Namaz Ka Hukum

ہاف آستین والی ٹی شرٹ میں نماز کا حکم

مجیب:سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-100

تاریخ اجراء:30جمادی الاولیٰ 1443ھ/04جنوری 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے کے بارے میں کہ  ہاف آستین والی  ٹی شرٹ میں  نماز  پڑھنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ٹی شرٹ پہن کر نماز ہوجائے گی۔ البتہ جو شخص ایسا لبا س پہن کر معزز لوگوں میں جانا پسند نہیں کرتا اس کے لئے ایسا لباس پہن کر نماز پڑھنا ، مکروہِ تنزیہی و ناپسندیدہ ہے۔ ہاں جو ایسا لباس پہن کر لوگوں کے سامنے جانے میں برائی محسوس نہیں کرتا اس کے لئے مکروہِ تنزیہی بھی نہیں۔

   مفتی وقارالدین  صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ”ہاف آستین والا کرتا،قمیص یا شرٹ کام کاج کرنے والے لباس میں شامل  ہیں اس لئے جو ہاف آستین والاکرتا پہن کردوسرے لوگوں کے سامنے جانا گوارانہیں کرتے،اُن کی نمازمکروہِ تنزیہی ہے اورجولوگ ایسا لباس پہن کرسب کے سامنے جانے میں کوئی بُرائی محسوس نہیں کرتے،اُن کی نَمازمکروہ نہیں۔ (وقار الفتاویٰ، جلد 2، صفحہ 246)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم