Halat e Qayam Mein Ulte Hath Se Kharish Waghaira Karne Ka Hukum

حالتِ قیام میں الٹے ہاتھ سے خارش وغیرہ کرنے کا حکم

مجیب: ابو مصطفی محمد کفیل رضا مدنی

فتوی نمبر: Web-438

تاریخ اجراء:       28ذوالحجۃالحرام1443 ھ/28جولائی2022   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نماز کے رکن قیام میں الٹا ہاتھ اٹھا کر خارش کرنے  یا استعمال کرنے سے نماز کے بارے میں کیا حکم ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مطلقا ایسا نہیں ہے کہ الٹے ہاتھ سے خارش کرنے پر نماز فاسد ہو جائے گی کہ دونوں ہاتھ اپنی جگہ سے الگ ہو گئے ،جیسا کہ بعض لوگ اس غلط فہمی میں مبتلا ہیں ، بلکہ یہاں بھی عمل کا مشہور و معروف قاعدہ جاری ہو گا کہ اگر عملِ کثیر (دیکھنے والے کو ایسا لگے کہ یہ عمل کرنے والا نماز میں نہیں ) ہے تو نماز فاسد ہو جائے گی وگرنہ نہیں۔البتہ بہتر یہی ہے کہ قیام میں سیدھا ہاتھ استعمال کیا جائے کہ سیدھے ہاتھ کے استعمال کی صورت میں کم حرکت لازم آئے گی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم