Gobar Se Lapi Hui Zameen Par Namaz Parhne ka Hukum

گوبر سے لیپی ہوئی زمین پر نماز پڑھنے کا حکم

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-593

تاریخ اجراء:01ربیع الثانی1444 ھ  /28اکتوبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   گوبر سے لیپی ہوئی زمین پر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جو زمین گوبر سے لیپی گئی اگرچہ سُوکھ گئی ہو، اس پر نماز جائز نہیں، ہاں اگر وہ سُوکھ گئی اور اس پر کوئی موٹا کپڑا بچھالیا، تو اس کپڑے پر نماز پڑھ سکتے ہیں ۔

   بہارِ شریعت میں ہے:”جو زمین گوبر سے لیسی گئی اگرچہ سُوکھ گئی ہو اس پر نماز جائز نہیں، ہاں اگر وہ سُوکھ گئی اور اس پر کوئی موٹا کپڑا بچھالیا، تو اس کپڑے پر نماز پڑھ سکتے ہیں اگرچہ کپڑے میں تری ہو مگر اتنی تری نہ ہو کہ زمین بھیگ کر اس کو تر کردے کہ اس صورت میں یہ کپڑا نجس ہو جائے گا اور نما ز نہ ہوگی۔“ (بہارشریعت،جلد1،صفحہ404،مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم