Ghas Par Namaz Parhne Ka Hukum ?

گھاس پر نماز پڑھنے کا حکم

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-592

تاریخ اجراء:01ربیع الثانی1444 ھ  /28اکتوبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیاگھاس پر نماز پڑھی جا سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    گھاس پر اگر کوئی ناپاکی نہ ہو تو اس پر نماز پڑھ سکتے ہیں۔نیز گھاس یاگھاس جیسی نرم چیزپرسجدہ کرنے کے حوالے سے یہ مسئلہ  ذہن میں رہے کہ پیشانی جم جائے کہ دبانے سے مزید نہ دبے ، اگراس طرح پیشانی نہ جمی تو سجدہ نہ ہونے سے نمازنہیں ہوگی ۔

   صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجدعلی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”کسی نرم چیز مثلاً گھاس، روئی، قالین وغیرہا پر سجدہ کیا تو اگر پیشانی جم گئی یعنی اتنی دبی کہ اب دبانے سے نہ دبے تو جائز ہے، ورنہ نہیں۔“(بہارشریعت،جلد1، صفحہ514،مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم