Farz Namaz Mein Khilaf e Tarteeb Qirat Karne Ka Hukum

فرض نماز میں ترتیب کے خلاف قراءت کرنے کا حکم

مجیب: مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-96

تاریخ اجراء: 24جمادی الاولٰی1443 ھ/29دسمبر 2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ فرض نماز میں خلاف ترتیب قراء ت کرنے کا کیا حکم ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   فرض نما زمیں سورتوں کو جان بوجھ کر خلاف ِ ترتیب پڑھنا مکروہ تحریمی ہے اور ایسا کرنے والا گناہگارہے البتہ اس بنیاد پر نماز واجب الاعادہ نہیں ہوگی ۔

          امام قرطبی رحمہ اللہ تعالی نے مصنف ابن ابی شیبہ کے حوالے سے نقل کیا :’’روی عن ابن مسعود و ابن عمر انھما کرھا ان یقرأ القرآن منکوسا وقا لا ذلک منکوس القلب‘‘ یعنی ابن مسعود اور ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کیا گیا کہ وہ دونوں خلاف ترتیب قراءت کومکروہ جانتے تھے اور فرماتے یہ (پڑھنے  والا )الٹے دل والا ہے ۔(الجامع لاحکام القرآن ،جلد:1،صفحہ :99،مطبوعہ موسسہ رسالہ )

   فتاوی رضویہ میں ہے :’’ترتیب الٹنے سے نماز کا اعادہ واجب ہو، نہ سجدہ سہو آئے ،ہاں یہ فعل ناجائز ہے اگر قصدا کرے گنہگار ہوگا ورنہ نہیں‘‘۔(فتاوی رضویہ ،جلد:7،صفحہ :358،مطبوعہ رضافاؤنڈیشن )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم