Fajr Ki Namaz Ke Baad Sajde Mein Jakar Dua Karna Kaisa ?

فجر کی نماز کے بعد سجدے میں جا کردعا کرنا

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-2236

تاریخ اجراء: 20جمادی الاول1445 ھ/05دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   فجر کی نمازجماعت سے ادا کرنے کے بعد سجدے میں جا کر  اللہ پاک سے دعا مانگی جاسکتی ہے یا نہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نمازوں کے بعد دعاکے لیے،کیا جانے والاسجدہ،نفلی سجدہ ہے اور  اصول یہ  ہے کہ جن اوقات میں نفل نماز پڑھنا مکروہ ہے، ان میں نفل سجدہ کرنا بھی مکروہ ہے ۔ فجر   کے پورے وقت میں دو سنت فجر کے علاوہ کسی بھی قسم کی نفل نمازپڑھنا منع ہے، اس لیے فجر کے وقت میں نفلی سجدہ کرنا بھی منع ہے ،توفجرکے وقت میں دعاکے لیے سجدہ نہیں کرسکتے ۔

   فتاوی ہندیہ میں ہے”ويكره أن يسجد شكرا بعد الصلاة في الوقت الذي يكره فيه النفل ولا يكره في غيره، كذا في القنية “ترجمہ:نماز کے بعدسجدہ شکرکرنا ان اوقات میں مکروہ ہے جن میں نفل پڑھنا مکروہ ہے اور ان اوقات کے علاوہ مکروہ نہیں  جیسا کہ قنیہ میں ہے۔( فتاوی ھندیہ، جلد 1،صفحہ136،دار الفکر،بیروت(

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم