Fajr Ki Jamaat Ke Doran Sunnatain Parhne Ka Hukum

جماعتِ فجر کے دوران سنتیں پڑھنے کا حکم

مجیب:مفتی محمد ہاشم خان عطّاری مدنی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ  نومبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں كہ ایک شخص کہتا ہے کہ جب فجر کی نماز ہورہی ہوتو فجر کی سنتیں نہیں پڑھنی چاہئیں کہ قرآن پاک کی قراءت سننا فرض ہوتاہے۔اس حوالہ سے شریعت کی کیا راہنمائی ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   فقہائے کرام نے احادیثِ طیبہ کی روشنی اور صحابۂ کرام کے مبارک عمل سےاس حوالہ سے جو حکم بیان فرمایاہے وہ یہ ہے کہ فجر کی جماعت شروع ہونے کے بعد اگرجانتا ہے سنتیں پڑھنے کے بعد بھی جماعت مل جائے گی تو پہلے سنتیں پڑھے پھر جماعت میں شامل ہومگرسنتوں کے لیے جماعت کی صف میں کھڑا ہونا جائز نہیں اور اگر اند ر جماعت ہوتی ہو تو صحن میں پڑھے اور صحن میں ہو تواندر پڑھے۔ اور اگر اس مسجد میں اندر باہر دو درجے نہ ہوں تو ستون وغیرہ کی آڑ میں پڑھے کہ اس کے اور صف کے درمیان ستون حائل ہو جائے اورایسی کوئی جگہ نہ ملے تو پھر سنتِ فجر بغیر پڑھے ہی جماعت میں شامل ہوجائے اور اگر سنتوں میں مشغولیت سے فجر کی جماعت فوت ہونے کا گمان ہوتو سنتیں پڑھنے کی اجازت نہیں بلکہ اسےحکم ہے کہ بغیر سنت پڑھے فوراً جماعت میں شامل ہوجائے۔

   فجر کی نماز کے علاوہ دوسری نمازوں میں اقامت ہوجانے کے بعد اگرچہ یہ معلوم ہو کہ سنت پڑھنے کے بعد بھی جماعت مل جائے گی پھر بھی سنتیں پڑھنے کی اجازت نہیں بلکہ سنت پڑھے بغیر فوراً ہی جماعت میں شامل ہو جانا ضروری ہے۔

   نیز معترض کا یہ کہنا کہ ” جب فجر کی نماز ہورہی ہوتو فجر کی سنتیں نہیں پڑھنی چاہئے کہ قرآنِ پاک کی قراءت سننا فرض ہوتاہے “ بالکل بھی درست نہیں ہے اور ممکن ہےمعترض کو یہ غلط فہمی ہوئی ہو کہ قرآن پاک کی آواز جس تک جائے سب کو سننا فرض ہے جبکہ ایسا نہیں ہے کیونکہ قرآنِ پاک کی قراءت کے وقت جو اشخاص سننے کی غرض سے ہوں ان پر سننا لازم ہوتاہےنہ کہ وہ سب جن تک آواز جارہی ہے۔ اور نماز کی جماعت میں مقتدی پر اقتداکی وجہ سے سننا لازم ہوتاہے تو اس کے سننے سے قرآنِ پاک کا یہ حق ادا ہوجاتا ہے لہٰذا بقیہ اشخاص جو مقتدی نہیں ہیں اور سننے کی غرض سے بھی نہیں بیٹھے توان پر سننا لازم نہیں ہوتا۔

   اورفقہائے کرام نے جماعت فجر کے دوران صف کے درمیان میں یا صف کے پیچھے بلاحائل سنتیں پڑھنےسے منع کی وجہ جماعت کی خلاف ورزی بتائی ہے نہ کہ وہ جو معترض نے بیان کی کہ قرآن پاک سننا سب پر فرض ہے لہذا اس شخص کا یہ مسئلہ اس تفصیل کے بغیر بیان کرنا جو فقہائے کرام نے بیان کی ہے اوراپنی من مانی توجیہ کے ساتھ بیان کرنا ہرگز درست نہیں ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم