Fajar Ki Jamat Ke Waqt Sunnat Padhna

فجرکی جماعت کے دوران سنتیں پڑھنا

مجیب: مولانا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-501

تاریخ اجراء: 25 جمادی الاخری  1443ھ/29جنوری 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کسی نے فجر کی سنت نہ پڑھی ہو اور جماعت کھڑی ہو جائے،تو وہ فرض جماعت میں شامل ہو جائے یا سنتیں ادا کرے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بیان کردہ صورت میں جب یہ پتہ ہوکہ سنت فجرپڑھ کرجماعت مل جائے گی ،اگرچہ تشہدہی ملے، توسنت فجرپڑھ کرشامل ہونے کاحکم ہے ۔ لیکن اگر یہ خدشہ ہو کہ سنتیں پڑھیں تو بالکل جماعت نہیں ملے گی ،شامل ہونے سے پہلے ہی امام سلام پھیردے گا،تو پھر سنتیں چھوڑ کر جماعت میں شریک ہو جائیں۔

   نوٹ:یہ یادرہے کہ اگراتناوقت ہوکہ سنتیں مختصرطورپرپڑھ کرشامل ہوسکے گاجبکہ اطمینان سے تمام سنن ومستحبات کی رعایت کرتے ہوئے پڑھے توشامل نہیں ہوسکے گاتوپھرمختصرطورپرجلدی جلدی پڑھ کرشامل ہوجائے لیکن خیال رہے کہ کوئی واجب نہ چھوٹے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم