Fajar Ki Azan Me الصلوۃ خیرمن النوم Bhool Gaye

فجر کی اذان میں "الصلوۃ خیر من النوم "کہنا بھول جانا

مجیب: مولانا محمد فراز عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-639

تاریخ اجراء: 09شعبان المعظم 1443ھ/13مارچ 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   فجر کی اذان میں "الصلوۃ خیر من النوم "کہنا بھول گئے تو کیا اذان ہوجائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     فجر کی اذان میں،"حی علی الفلاح "دومرتبہ کہنے کے بعد"اَلصَّلٰوۃُخَیْرٌ مِّنَ النَّوْم"دومرتبہ کہنا مستحب ہے۔اگر کوئی فجر کی اذان میں یہ کہنا بھول گیا تو بھی  اذان ہوجائے گی اور اذان دہرانا یعنی دوبارہ دیناضروری نہیں ۔ (ويقول) ندبا (بعد فلاح أذان الفجر: الصلاة خير من النوم مرتين) ترجمہ: مؤذن کے لیے مستحب ہے کہ  فجر کی اذان میں حی علی الفلاح کے بعد دو مرتبہ الصلاۃ خیر من النوم کہے ۔ (تنویر الابصار مع در مختار،ج 1،ص 388، دار الفکر،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم