Ek Imam Ka 2 Jagah Farz Namaz Ki Imamat Karna

ایک امام کا دو جگہ فرض نماز کی امامت کرنا

مجیب: مولانا احمد سلیم عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2623

تاریخ اجراء: 25رمضان المبارک1445 ھ/05اپریل2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک امام فرض نماز کی  دو جگہ امامت کروا سکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جو امام ایک دفعہ  کوئی نماز، پڑھا چکا ہو،  وہ دوبارہ وہی نماز،دوسروں کو(جنہوں نے ابھی وہ نمازادانہیں کی) نہیں پڑھاسکتا،کیونکہ اگروہ دوبارہ نماز جماعت کے ساتھ پڑھائے گا تو اس کی اپنی نماز نفل ہوگی، جبکہ اس کی اقتدا میں نماز ادا کرنے والوں کی فرض ہوگی، اور فرض نماز پڑھنے والا نفل والے کی اقتدا نہیں کرسکتا۔

   تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے”(و) لا (مفترض بمتنفل وبمفترض فرضا آخر) لان اتحاد الصلاتين شرط عندنا“ترجمہ: فرض پڑھنے والا نفل پڑھنے والے کی اقتداء نہیں کرسکتا، اسی طرح مختلف فرض پڑھنے والے ایک دوسرے کی اقتداء نہیں کرسکتے کہ ہمارے نزدیک امام اور مقتدی دونوں کی نمازوں کا متحد ہونا شرط ہے۔(تنویر الابصار مع الدر المختار، کتاب الصلاۃ،ج 1،ص 579،دار الفکر،بیروت)

   بہارِ شریعت میں ہے”فرض نماز نفل پڑھنے والے کے پیچھے اور ایک فرض والے کی دوسرے فرض پڑھنے والے کے پیچھے نہیں ہوسکتی۔"(بہار شریعت،ج 1،حصہ 3،ص 572،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم