Eid Ki Namaz Masjid Mein Ada Karne Ka Hukum

عید کی نماز مسجد میں ادا کرنا

مجیب: مولانا محمد بلال عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2635

تاریخ اجراء: 28رمضان المبارک1445 ھ/08اپریل2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک گاؤں میں عید گاہ موجود ہے تو کیا بغیر کسی عذر کے مسجدوں میں نما زعید ادا کرسکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عید کی نماز کے لئے عید گاہ جانا سنت ہے  ،لہذا اگر کوئی عذر نہ ہو،تو عید گا ہ میں جاکر پڑھنی چاہیے،البتہ مسجد میں پڑھنا بھی جائز ہے اس میں کوئی گناہ نہیں ۔

   امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ سے سوال ہوا کہ کیا فرماتے ہیں علمائے دین و شرع متین اس بارہ میں کہ جمعہ مسجد میں نماز عید پڑھنا جائز ہے یا نہیں ؟

   تو آپ نے جواباً ارشاد فرمایا:” جائز ہے مگرسنت یہ ہے کہ نمازِ عیدین عیدگاہ میں چاہئے جبکہ کوئی عذر شرعی مانع نہ ہو، وﷲ تعالٰی اعلم۔(فتاوی رضویہ،ج 8،ص 570،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم