Dua e Qunoot Parhna Bhool Jaye To Kya Namaz Dobara Parhni Hogi

دعائے قنوت پڑھنا بھول جائیں تو کیا نماز دوبارہ پڑھنی ہوگی

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-442

تاریخ اجراء:       23ذوالحجۃالحرام1443 ھ/23جولائی2022   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی شخص وترکی  نماز میں دعائے قنوت پڑھنا بھول جائے، توکیا اسے وترکی نماز دوبارہ پڑھنی ہوگی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   وترمیں دعائے قنوت پڑھنا واجب ہے ،اگربھول کرنہ پڑھی اور آخرمیں سجدہ سہوکرلیا،تونمازہوگئی ،دوبارہ پڑھنا ضروری نہیں۔ہاں اگردعائے قنوت بھول کرنہ پڑھنے کے بعدآخرمیں سجدہ سہوبھی نہیں کیا ،تواس صورت میں نماز دوبارہ پڑھناواجب ہے ۔

   فتاوی ہندیہ میں ہے:”ومنھا القنوت فاذا ترکہ یجب علیہ السھو“یعنی واجباتِ نماز میں سے ایک واجب دعائے قنوت ہے، تو جب کوئی اسے(بھول کر)ترک کردے ، تواس پر سجدۂ سہو واجب ہوگا۔(فتاوی ھندیہ، جلد1، صفحہ 128، مطبوعہ :مصر)

   بہارِ شریعت میں ہے:”قنوت یا تکبیر قنوت یعنی قراءت کے بعد قنوت کے لیے جو تکبیر کہی جاتی ہے بھول گیا سجدۂ سہو کرے۔)بہارِ شریعت، جلد1،صفحہ 714،مکتبۃ المدینہ، کراچی(

   بہارِ شریعت میں ہے:”سجدۂ سہو نہ کیا جب بھی اعادہ واجب ہے“(بہارِ شریعت، جلد1،صفحہ 708،مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم