Dua e Qunoot Bhool Kar Ruku Mein Chale Jane Se Namaz Ka Kya Hukum Hai?

دعائے قنوت بھول کر رکوع میں چلے جانے سے نماز کا کیا حکم ہے؟

مجیب:مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Pin 6239

تاریخ اجراء:21ذوالقعدۃ الحرام1440ھ25جولائی2019ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارےمیں  کہ اگرکوئی شخص وتر پڑھ رہاتھااوربھولے سے دعائے قنوت پڑھنے کی بجائےوہ رکوع میں چلاگیا اور پھردوبارہ دعائےقنوت پڑھنےکےلئےواپس پلٹ آیااور دعائےقنوت پڑھ کردوبارہ  رکوع کیااورنماز کےآخر میں سجدۂسہو کرلیا،تو اُس کی نماز ہو جائے گی یا نہیں؟

    نوٹ:دوبارہ رکوع اس لئے کیاکہ وہ یہی سمجھتا تھا کہ مجھے دوبارہ رکوع کرنا چاہیے ۔

سائل:محمد حسن رضا(اسلام آباد)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    اگر کوئی شخص نمازِ وتر کی تیسری رکعت میں قنوت پڑھنا بھول جائے اور رکوع میں چلا جائے ،تو اُسے قنوت پڑھنے کے لیے قیام کی طرف لوٹنا جائز نہیں ،بلکہ حکم یہ ہے کہ وہ قنوت پڑھے بغیر نماز مکمل کرے اور آخر میں سجدۂسہو کرلے، البتہ اگر ایسا شخص قنوت پڑھنے کے لیےقیام کی طرف لوٹ آیا،تو اصح قول کے مطابق وہ گناہ گارہوگا،مگراس کی نمازفاسدنہیں ہوگی،لیکن یہ بات یاد رہے کہ ایساشخص قنوت پڑھنے کے بعد دوبارہ رکوع نہیں کرےگا ،بلکہ  رکوع کیے بغیر نماز مکمل کرکےآخر میں سجدۂسہو کرے،اگرجان بوجھ کر اُس نےدوبارہ رکوع کر لیا ،تو اب سجدۂ سہو کافی نہیں ہو گا،بلکہ یہ رکوع عمداً(جان بوجھ کر)سجدےمیں تاخیرکا سبب بن رہا ہے،لہٰذا نماز کااعادہ واجب ہو گا ،تواس تفصیل کے مطابق صورتِ مسئولہ میں سجدۂ سہوکافی نہیں ہوگا،بلکہ اُس نمازِوترکااعادہ واجب ہوگا،کیونکہ اُس نےیہ گمان کرتے ہوئےجان بوجھ کردوبارہ رکوع کیاکہ مجھے دوبارہ رکوع کرنا چاہیےاور اس طرح اُس نےجان بوجھ کر نماز کےسجدے میں تاخیر کی۔

    در مختارمیں ہے:’’ولو نسیہ ای القنوت ثم تذکرہ فی الرکوع لا یقنت فیہ لفوات محلہ ولا یعود الی القیام فی الاصح لان فیہ رفض الفرض للواجب فان عاد الیہ وقنت ولم یعد الرکوع لم تفسد صلاتہ لکون رکوعہ بعد قراءۃ تامۃوسجد للسھو قنت او لا لزوالہ عن محلہ ‘‘ترجمہ:اگر کوئی شخص (نمازِ وتر میں )قنوت پڑھنا بھول گیا پھر اسے رکوع میں یاد آیا ،تو دعائے قنوت کا محل فوت ہوجانےکی  وجہ سےوہ رکوع میں دعائے قنوت نہیں پڑھے گااور اصح قول کےمطابق قنوت پڑھنےکےلیےقیام کی طرف بھی نہیں لوٹے گا ،کیونکہ اس میں واجب(قنوت) کی خاطر فرض (رکوع )کوچھوڑنا لازم آئے گا (اوریہ جائز نہیں ہے)پس اگر وہ قیام کی طرف لوٹا ،قنوت پڑھی اور رکوع کا اعادہ نہ کیا ،تو اس کی نماز فاسد نہیں ہو گی ،کیونکہ مکمل قراءت کے بعد رکوع ہو چکا ہےاوروہ شخص قنوت پڑھے یا نہ پڑھے،بہر صورت سجدۂ سہو کرےگا،کیونکہ قنوت اپنےمحل سےفوت ہو چکی ہے ۔

(درمختار،ج2،ص538تا540،مطبوعہ پشاور)

    اس کے تحت امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃارشاد فرماتے ہیں:’’اقول:وقولہ ’’ ولم یعد الرکوع‘‘ ای ولم یرتفض بالعود للقنوت لا ان لو اعادہ فسدت لان زیادۃ مادون رکعۃ لا تفسد نعم لا یکفیہ اذن سجود السھو لانہ اخر السجدۃ بھذا الرکوع عمدا فعلیہ الاعادۃ سجد للسھو او لم یسجد ‘‘میں کہتا ہوں  کہ مصنف علیہ الرحمہ کا یہ قول کہ’’اور اس نے رکوع کا اعادہ نہ کیا ‘‘اس کا مطلب یہ ہے کہ قنوت پڑھنے کے لیے قیام کی طرف لوٹنے کے سبب رکوع فاسد نہیں ہو گا ،نہ یہ  کہ اگر رکوع کا اعادہ کر لیا ،تو نماز فاسد ہو جائے گی، ہاں (جان بوجھ کر )دوبارہ رکوع کرنے کی صورت میں سجدہ سہو کافی نہیں ہو گا ،کیونکہ اس شخص نے اس رکوع کی وجہ سے جان بوجھ کر سجدے کو مؤخر کیا ہے ،لہذا سجدہ سہو کیا ہو یا نہ کیا ہو ،بہر صورت نماز کا اعادہ لازم ہو گا ۔

(فتاوی رضویہ،ج8،ص213، رضا فاؤنڈیشن،لاھور)

    امام اہلسنت علیہ الرحمۃفرماتے ہیں:’’جو شخص قنوت بھول کر رکوع میں چلا جائے،اُسے جائز نہیں کہ پھر قنوت کی طرف  پلٹے،بلکہ حکم ہے کہ نماز ختم کر کےاخیر میں سجدۂسہو کر لےپھر اگر کسی نے اس حکم کا خلاف کیا،بعض ائمہ کے نزدیک اُس کی نماز باطل ہو جائے گی اور اصح یہ ہے کہ برا کیا،گنہگار ہوا،مگر نماز نہ جائے گی۔‘‘

(فتاوی رضویہ،ج8،ص219،رضا فاؤنڈیشن،لاھور)

    مزید ایک جگہ آپ علیہ الرحمۃارشادفرماتے ہیں:’’(جورکوع سےقنوت کی طرف پلٹ گیااوروہ رکوع میں )تسبیح پڑھ چکا ہو یا ابھی کچھ نہ پڑھنے پایا، اسے قنوت پڑھنے کے لیے رکوع چھوڑنے کی اجازت نہیں، اگر قنوت کے لیے قیام کی طرف عود کیا ،گناہ کیا ،پھر قنوت پڑھے یا نہ پڑھے، اس پر سجدہ سہو ہے ۔‘‘

(فتاوی رضویہ،ج8،ص212، رضا فاؤنڈیشن،لاھور)                                                                                                                                                                                                                                                       

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم