Doran e Namaz Khare Ho Kar Parhne Par Qadir Ho Gaya

دوران نمازکھڑے ہوکرپڑھنے پرقادرہوگیا

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1356

تاریخ اجراء:       20جمادی الاخریٰ1444 ھ/13جنوری2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی شخص بیٹھ کر نماز پڑھ رہا تھا، دوران نماز دو  رکعت پڑھنے کے بعد قیام پر قادرہوگیا تو کیا وہ شروع سے نماز پڑھے یا وہیں سے کھڑ اہوکر نما زشروع کردے؟ اگر شروع سے پڑھنی ہے تو یہ توڑ کر دوبارہ پڑھے یا پوری کرکے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِs الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   وہ شخص جو بیٹھ کر رکوع وسجود کرنے پر قادر ہے وہ اگردوران نماز قیام پر قادر ہوجائے تو وہ بقیہ نماز وہیں سے کھڑے ہوکر پڑھے، شروع سے پڑھنے کی ضرورت نہیں۔

    اور اگر بیٹھ کر اشارے سے پڑھ رہاتھا اور نماز پر قادر ہوگیا تو دوبارہ شروع سے کھڑے ہوکر پڑھے۔ بہار شریعت میں ہے: ” بیٹھ کر رکوع و سجود سے نماز پڑھ رہا تھا، اثنائے نماز میں قیام پر قادر ہوگیا تو جو باقی ہے کھڑا ہو کر پڑھے اور اشارہ سے پڑھتا تھا اور نماز ہی میں رکوع و سجود پر قادر ہوگیا تو سرے سے پڑھے “(بہار شریعت، جلد1، صفحہ723، مکتبہ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم