Char Rakat Nafil Ki Niyat Kar Ke Do Par Salam Pher Diya To Nafil Ka Hukum

چاررکعت نفل نماز کی نیت کرکے دورکعت پرسلام پھیردیاتو نفل نماز کا حکم

مجیب:ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری

فتوی نمبر: WAT-1083

تاریخ اجراء:19صفرالمظفر1444 ھ/16ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں نے چار رکعت نماز نفل کی نیت کی لیکن دو رکعت پوری کرکے سلام  پھیر دیا  تو کیا باقی دو جن کی نیت کی ان کو بعد میں پڑھنا  لازم ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دریافت کی گئی صورت میں آپ پر مزید  دو رکعت نفل پڑھنا لازم نہیں  ہیں، اس لیےکہ  نفل کا ہر شفع (یعنی دو رکعت)علیحدہ نماز ہوتا ہے لہذا  آپ  نے نیت اگرچہ چار کی کی تھی مگر پھر بھی حقیقت میں اولا آپ کی دو رکعت نماز ہی شروع ہوئی  ،پھر جب دو مکمل کر کے  سلام پھیر دیا ،تو دو ہو گئیں ،اور اگلا شفع شروع  نہ کرنے کی وجہ سے ، جب ا گلا شفع لازم ہی نہیں ہوا تھا ،تو اس کو توڑنا بھی نہیں پایا گیا کہ اس کے عوض دو لازم ہوں ۔

   صدر الشریعہ ،بدر الطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:" نفل نماز شروع کی اگرچہ چار کی نیت باندھی جب بھی دو ہی رکعت شروع کرنے والا قرار دیا جائے گا کہ نفل کا ہر شفع (یعنی دو رکعت) علیحدہ علیحدہ نماز ہے۔ "(بہار شریعت،جلد1،حصہ4،صفحہ669،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم