Char Char Rakat Ke Sath Taraweeh Ki Namaz Ada Karna

چارچاررکعات کے ساتھ نمازتراویح اداکرنا

مجیب: ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری

فتوی نمبر: WAT-959

تاریخ اجراء:       10محرم الحرام1443 ھ/10اگست2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا عورت تراویح کی نماز میں چار رکعت کی نیت کر کے چار چار رکعت تراویح پڑھ سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   صرف عورتیں ہی نہیں بلکہ مرد بھی  اگر چار چار رکعت کر کے تراویح ادا کر یں ، اور ہر دو رکعت پر قعدہ کریں تو تراویح ادا ہو جائے گی ،لیکن طریقۂ متوارثہ (شروع سے جوطریقہ چلتاآرہاہے،وہ)یہی ہے کہ بیس رکعت تراویح دس سلام کے ساتھ یعنی دو دو رکعت کر کے اد اکی جائے،  اس لیے بہتر یہی ہے کہ دو دو رکعت کر کے پڑھی جائے ۔

   امام اہل سنت ، الشاہ احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں :’’ تراویح خود ہی دو رکعت بہتر ہے۔ لانہ ھو المتوارث (کیونکہ طریقۂ متوارثہ یہی ہے )تنویر میں ہے :عشرون رکعۃ بعشر تسلیمات (بیس رکعتیں دس سلاموں کے ساتھ پڑھائی جائیں) سراجیہ میں ہے : کل ترویحۃ اربع رکعات بتسلیمتین۔یعنی: ہر ترویحہ چار رکعتوں کا دو سلاموں کے ساتھ پڑھا جائے۔ یہاں تک کہ اگر چار یا زائد ایک نیت سے پڑھے گا تو بعض ائمہ کے نزدیک دو ہی رکعت کے قائم مقام ہوں گی اگرچہ صحیح یہ ہے کہ جتنی پڑھیں شمار ہوں گی جب کہ ہر دو رکعت پر قعدہ کرتا رہا ہو۔ ‘‘(فتاوی رضویہ ، ج07، ص443،444،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم