Chalti Kashti Mein Namaz Ka Hukum

چلتی کشتی میں نماز کا حکم

مجیب: مولانا محمد علی عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2150

تاریخ اجراء: 18ربیع الثانی1445 ھ/03نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   چلتی کشتی میں نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   چلتی کشتی سے اگرزمین پراترنامیسرہوتوچلتی کشتی میں نمازپڑھناجائزنہیں بلکہ اگرکشتی کنارے پرٹھہری ہوئی ہے مگرپانی پرہو،زمین تک نہ پہنچی ہواورکنارے پراترسکتاہوتوکشتی میں نمازنہ ہوگی ۔ہاں اگرچلتی کشتی ایسے مقام پرہے کہ زمین پراترنہیں سکتاتواب چلتی کشتی پربھی نمازہوجائے گی ۔اورکشتی پرنمازپڑھنے میں قبلہ روہونالازم ہے اورجب کشتی گھومے تونمازی بھی گھوم  کرقبلہ روہوجائے ۔

   امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں:” چلتی کشتی سے اگر زمین پر اترنا میسّر ہو کشتی میں پڑھنا جائز نہیں بلکہ عندالتحقیق اگرچہ کشتی کنارے پر ٹھہری ہو مگر پانی پر ہو زمین تک نہ پہنچی ہو اور کنارے پر اُتر سکتا ہے کشتی میں نماز نہ ہوگی اس کا استقرار پانی پر ہے اور پانی زمین سے متصل باتصال قرار نہیں جب استقرار کی حالتوں میں نمازیں جائز نہیں ہوتیں جب تک استقرار زمین پر اور وہ بھی بالکلیہ نہ ہو توچلنے کی حالت میں کیسے جائز ہو سکتی ہیں کہ نفس استقرار ہی نہیں بخلاف کشتیِ رواں جس سے نزول متیسر نہ ہوکہ اسے اگر روکیں گے بھی تو استقرار پانی پر ہوگا نہ کہ زمین پر۔“ (فتاوی رضویہ،ج 6،ص 137،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

   بہار شریعت میں ہے” چلتی ہوئی کشتی یا جہاز میں بلا عذر بیٹھ کر نماز صحیح نہیں بشرطیکہ اتر کر خشکی میں پڑھ سکے اور زمین پر بیٹھ گئی ہو تو اترنے کی حاجت نہیں اور کنارے پر بندھی ہو اور اتر سکتا ہو تو اتر کر خشکی میں پڑھے ورنہ کشتی ہی میں کھڑے ہو کر اور بیچ دریا میں لنگر ڈالے ہوئے ہے تو بیٹھ کر پڑھ سکتے ہیں، اگر ہوا کے تیز جھونکے لگتے ہوں کہ کھڑے ہونے میں چکّر کا غالب گمان ہو اور اگر ہوا سے زیادہ حرکت نہ ہو تو بیٹھ کرنہیں پڑھ سکتے اور کشتی پر نماز پڑھنے میں قبلہ رُو ہونا لازم ہے اور جب کشتی گھوم جائے تو نمازی بھی گھوم کر قبلہ کو مونھ کر لے اوراگر اتنی تیز گردش ہو کہ قبلہ کو مونھ کرنے سے عاجز ہے تو اس وقت ملتوی رکھے ہاں اگر وقت جاتا دیکھے تو پڑھ لے۔“ (بہار شریعت،ج 1،حصہ 4،ص 723،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم