Chaar Rakat Namaz Ki Teesri Rakat Par Baith Gaya To Kya Hukum Hai?

چاررکعتی نمازکی تیسری رکعت پربیٹھ گیاتوکیاحکم ہے ؟

مجیب:محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر:WAT-1095

تاریخ اجراء:23صفرالمظفر1444 ھ/20ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   زید چار رکعت والی نماز میں تیسری پر بیٹھ گیا اور التحیات شروع کر دی پھر یاد آنے پر خود ہی کھڑا ہو گیا اور آخر میں سجدہ سہو کر لیا تو کیا نماز ہو جائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     اگر کوئی شخص چار رکعت والی نماز میں بھول کر تیسری رکعت پر بیٹھ گیا اور تین تسبیح کی مقدار وقفہ ہو گیا تو سجدہ سہو لازم ہو جائے گا اور ایسی صورت میں اگر سجدہ سہو کر لیا تو نماز ہو جائے گی۔اوراگرتین تسبیح کی مقداروقفہ ہونے سے پہلے ہی کھڑاہوگیاتوسجدہ سہوکی بھی ضرورت نہیں ہے ۔وجہ اس کی یہ ہے کہ :

     نماز میں دوفرض یا دو واجب یا واجب و فرض کے درمیان تین تسبیح(تین بار سبحان اللہ کہنے ) کی مقدار وقفہ نہ ہونا واجبات ِ نماز سے ہے۔اورواجبات نمازمیں سے کوئی واجب بھولے سے چھوٹ جائے توسجدہ سہولازم آتاہے ۔ بہار شریعت میں  نماز کے واجبات کے باب میں ہے" دوفرض یا دو واجب یا واجب و فرض کے درمیان تین تسبیح کی مقدار وقفہ نہ ہونا۔" (بہار شریعت ،جلد1،حصہ3،صفحہ519،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم