Bhool Kar Qaida Aula Par Salam Phar Diya To Namaz Ka Kya Hukum Hai?

بھول کر قعدہ اولی پر سلام پھیردیا تو نما ز کا کیا حکم ہے؟

مجیب:محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر:WAT-33

تاریخ اجراء:23محرم الحرام1443ھ/01ستمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مغرب کی نماز ميں  قعدہ اولی  ميں بھولے سے سلام پھير ديا تو کيا اب نماز دوبارہ پڑھنی ہو گی يا ايک رکعت ملا کر آخری ميں سجدہ سہو سے نماز درست  ہو جائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر  اس شخص نے سلام پھيرنے کے بعد کوئی منافی نماز کام مثلاً کھانا،پينا،کلام کرنا  يا مسجد سے باہر نکل جانا وغيرہ  نہيں کيا تھا کہ اسے ياد آ گيا کہ ميں نے دو سری رکعت پر سلام پھير ديا ہے تو ايک رکعت اور ملا کر آخر ميں سجدہ سہو کرنے سے اس کی نماز درست ہو جائے گی اور اگر منافی نماز کام کر ليا  اس کے بعدياد  آيا تو اب نماز دوبارہ پڑھنی ہو گی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم