Bhool Kar Fatiha Se Pehle Tauz Buland Awaz (Loudly) Padhne Ka Kya Hukum Hai?

بھول کرفاتحہ سے پہلے تعوذ (اعوذ با للہ) بلند آواز سے پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

مجیب:ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری

فتوی نمبر:WAT-1178

تاریخ اجراء:22ربیع الاول1444ھ/19اکتوبر2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر امام نے بھول کر  پہلی رکعت میں فاتحہ سے پہلے اعوذباللہ  جہر سے پڑھا تو کیا سجدہ سہو واجب ہوگا یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دریافت کی گئی صورت میں  جہراً تعوذ پڑھنے والے امام پر سجدہ سہو واجب نہیں ہوگا اس لیے کہ  ثناء کے بعدفاتحہ سے پہلے تعوذ یعنی اعوذ باللہ  آہستہ آواز میں پڑھنا سنت ہے   واجب نہیں اور سنت کے ترک پر سجدہ سہو لازم نہیں ہوتا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم