Bhari Libas Ki Wajah Se Dulhan Ka Kursi Par Beth Kar Namaz Padhna

بھاری لباس کی وجہ سے دلہن کا بیٹھ کر نماز پڑھنا

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1143

تاریخ اجراء: 03ربیع الاول1445 ھ/20ستمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا دلہن کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھ سکتی ہےکیونکہ  اس نے میک اپ کیا ہوتا ہے اور پھر شادی کا لباس جو اس نے پہنا ہوتا ہے وہ کافی بھاری ہوتا ہے،اگر اس صورت میں سجدہ وغیرہ ادا کرتے ہوئے بے حد مشکل ہوتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی کسی بھی صورت میں بیٹھ کر فرض و واجب نماز یا فجر کی سنتیں پڑھنا جائز نہیں اور نہ ہی اس صورت میں یہ نمازیں ادا ہوں گی۔ ان نمازوں میں قیام فرض ہے اور میک اپ یا بھاری لباس قیام معاف ہونے کا سبب نہیں۔

   قیام نماز کے فرائض میں سے ہے،اس کے متعلق در مختار میں ہے:”(ومنھا القیام فی فرض) وملحق بہ کنذر وسنۃ فجر فی الاصح( لقادر علیہ) وعلی السجود“یعنی فرض نماز ، اور اس سےملحق جیسے نذر کی نماز ، اور اصح قول کے مطابق سنتِ فجر ، ان نمازوں میں قیام کرنا  بھی ارکانِ نماز میں سے ایک رکن ہے ، اس شخص کے لئے جو قیام اور سجدہ کرنے پر قادر ہو۔(در مختار متن رد المحتار، جلد 2 ، صفحہ،163،164 ، مطبوعہ: بیروت)

   بہارِ شریعت میں ہے:”فرض و وتر وعیدین و سنتِ فجر میں قیام فرض ہے کہ بلا عذرِ صحیح بیٹھ کر یہ نمازیں پڑھے گا، نہ ہوں گی۔“(بہارِ شریعت، جلد1،صفحہ 510، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم