مجیب:مولانا ذاکر حسین عطاری مدنی
فتوی نمبر:4WAT-327
تاریخ اجراء:12جمادی الاولیٰ1446ھ/15نومبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بیٹھ کر خطبہ دینے کا کیا حکم ہے؟ اور کیا اس کے بارے میں کوئی حدیث ہے؟اور حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ نے کوئی خطبہ بیٹھ کر دیا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جمعہ کاخطبہ کھڑے ہوکردیناسنت متوارثہ ہے،اوربلاعذر سنت متوارثہ کی مخالفت مکروہ ہے،اگرچہ خطبہ اس صورت میں بھی ہوجائے گا۔البتہ! اگر کوئی عذر ہو،مثلاً خطیب عمر رسیدہ ہو، یامعذورہو تو وہ بیٹھ کر خطبہ دے سکتاہے،مگرضروری ہے کہ حاضرین کومطلع کردیاجائےکہ یہ بیٹھ کرخطبہ دیناعذرکی وجہ سے ہے تاگہ لوگ غلط فہمی کا شکار نہ ہو ں۔
اورحضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ جب بڑھاپے کی عمرکوپہنچے توآپ کے لیےدونوں خطبوں میں کھڑاہونادشوارہوگیاتھا،اس لیے آپ نے سب کواعلانیہ عذربیان کرکے پہلاخطبہ بیٹھ کردیا۔
خطبہ کھڑے ہو کر دینا سنت ہے، چنانچہ بخاری شریف میں ہے:"عن ابن عمرقال کان النبی صلی اللہ علیہ وسلم یخطب قائماً ثم یقعد،ثم یقوم کماتفعلون الآن"ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہےفرماتےہیں:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوکر خطبہ ارشاد فرما تے تھے پھر بیٹھ جا تے پھر کھڑے ہو تے جیسا کہ اب تم لوگ کر تے ہو۔(بخاری شریف،ج02،ص10،حدیث نمبر920،دار طوق النجاۃ)
مصنف عبد الرزاق میں ہے” عن ابن جريج قال: أخبرني جعفر بن محمد، عن أبيه قال: فلما كان معاوية استأذن الناس في الجلوس في إحدى الخطبتين، وقال:«إني قد كبرت، وقد أردت أجلس إحدى الخطبتين فجلس في الخطبة الأولى»“ ترجمہ: ابن جریج کہتے ہیں کہ مجھے جعفر بن محمد نے اپنے والد کے حوالے سے خبر دی کہ جب حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے دو خطبوں میں سے ایک خطبہ میں لوگوں سے بیٹھنے کی اجازت چاہی تو فرمایا:میں بوڑھا ہو گیا ہوں،تو چاہتا ہوں کہ ایک خطبہ بیٹھ کر دیا کروں،پس آپ نے پہلا خطبہ بیٹھ کر دیا۔(مصنف عبد الرزاق،رقم الروایۃ 5264،ج3،ص188،المجلس العلمي، الهند)
حضرت علامہ مولانامفتی محمدشریف الحق امجدی علیہ الرحمۃ ارشادفرماتےہیں:"احناف کے یہاں کھڑے ہو کہ خطبہ دینا سنت ہے۔ اگر کوئی بیماری یا کمزوری کی وجہ سے کھڑا نہ ہو سکے۔ بیٹھ کر خطبہ دے تو بھی کوئی حرج نہیں۔ اور صحابہ کرام کا بنی امیہ پر اعتراض اس لئے تھا کہ انہوں نے سنت، قدرت کے باوجو د ترک کر دی تھی۔ مصنف عبد الرزاق میں ہے کہ حضرت معاویہ پہلا خطبہ بیٹھ کر دیتے اور دوسرا خطبہ کھڑے ہو کر۔ یہ انہوں نے اس وقت کیا جب ان کا جسم بھاری ہو گیا۔ جس سے ظاہر ہے کہ وہ عذر کی وجہ سے ایک خطبہ بیٹھ کر دیتے۔ اور مروان بلا عذر پہلا خطبہ بیٹھ کردیتا۔"(نزہۃ القاری،ج02،ص549،مطبوعہ:فریدبک اسٹال،لاہور)
بیٹھ کرخطبہ دینامکروہ اورسنت متوارثہ کےخلاف ہے،البتہ اس کےباوجودبھی خطبہ ہوجائےگا۔چنانچہ تبیین الحقائق میں ہے:"”ولو خطب خطبۃ واحدۃاو لم یجلس بینھما او بغیر طھارۃاو غیر قائم جازت لحصول المقصود وھو الذکر و الوعظ الا انہ یکرہ لمخالفۃالتوارث"ترجمہ:اوراگرایک خطبہ دیایادوخطبوں کےدرمیان نہیں بیٹھا،یابے وضوخطبہ دیا،یابیٹھ کرخطبہ دیا،توجائزہے،مقصودیعنی ذکراورعظ کےحاصل ہوجانےکےوجہ سے،ہاں مکروہ ہےسنت متوارثہ کی مخالفت کی وجہ سے۔(تبیین الحقائق، ج01، ص529. 530، مطبوعہ کوئٹہ)
فتاوی فیض الرسول میں ہے:"خطیب کے لیے اگر کھڑا ہونا دشوار ہو تو وہ بیٹھ کر خطبہ جمعہ پڑھ سکتا ہے لیکن حاضرین کو اس کی معذوری کا علم ہونا ضروری ہے تاکہ وہ خطیب کو متہم نہ کریں کہ وہ بلاعذر شرعی ترک سنت کا عادی ہے لہٰذا ہر جمعہ کو خطبہ سے پہلے اعلان کردیا کریں کہ خطیب معذور ہیں اس لیے وہ بیٹھ کر خطبہ پڑھیں گے تاکہ نئے حاضرین غلط فہمی میں مبتلا نہ ہوں۔"(فتاویٰ فیض الرسول، ج1، ص417مطبوعہ:شبیر برادرز،لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
مسجد میں اسکول کی کلاس لگانا کیسا؟
ناپاکی کی حالت میں نماز ادا کرنے کا حکم؟
مسجدکی محراب میں اذان دیناکیساہے
ہوائی جہازمیں نماز کا کیا حکم ہے
مریض کے لیے لیٹ کرنماز پڑھنے کا طریقہ؟
نماز میں الٹا قرآن پڑھنے کا حکم
امام کے پیچھے تشہد مکمل کریں یا امام کی پیروی کریں؟
کیا بچے کے کان میں اذان بیٹھ کر دے سکتے ہیں؟