Ba Jamat Namaz Wajib Hai Ya Sunnat Muakkada?

باجماعت نماز ادا کرنا واجب ہے یا سنت مؤکدہ

مجیب:مولانا اعظم عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3273

تاریخ اجراء:12جمادی الاولیٰ1446ھ/15نومبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا نماز باجماعت اداکرنا سنت موکدہ ہے یا واجب جیسا کہ تفسیرات احمدیہ وغیرہ میں اس کی صراحت ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   راجح قول یہ ہے کہ عاقِل، بالغ، آزاد،مرد جو جماعت سے نماز پڑھنے پر قادرہو،اس پرپنجگانہ نمازوں کی جماعت واجب ہے  اور  بلاعذر  ایک بار جماعت چھوڑنے والا گناہگار ہے اور کئی بار ترک کرنے والا فاسق و مردود الشہادہ ہے۔

    فتاوی عالمگیری میں ہے:’’ قال عامۃ مشایخنا انھا واجبۃ۔۔۔تجب علی الرجال العقلاء البالغین الاحرارالقادرین علی الصلوۃ بالجماعۃ من غیر حرج۔‘‘ترجمہ:جماعت سنت مؤکدہ ہے بلکہ اکثر مشائخ کا فرمانا ہے کہ واجب ہے اور اس کاوجوب ہر اس مردپر ہے جو عاقل،بالغ ہوآزادہو اور نماز باجماعت پربلامشقت کے قادرہو۔(فتاوی عالمگیری، جلد01،صفحہ82، مطبوعہ:کوئٹہ)

   علامہ ابن نجیم مصری حنفی ارشادفرماتے ہیں:’’الجماعۃ سنۃ مؤکدۃ ای قویۃ تشبہ الواجب فی القوۃ والراجح عند أھل المذہب الوجوب۔۔۔لایرخص لاحد فی ترکھابغیرعذر‘‘۔ترجمہ:جماعت سنت موکدہ ہے یعنی ایسی تاکیدی سنت ہے جو قوت  میں واجب کے مشابہ ہے اور اہل مذہب کے نزدیک  راجح اس کا واجب ہونا ہے بغیر عذر کے کسی کو بھی چھوڑنے کی رخصت نہیں دی  جائے گی۔(البحرالرائق، جلد01، صفحہ365،دار الکتب الاسلامی)

   بہار شریعت میں ہے "عاقِل، بالغ، حر، قادر پر جماعت واجب ہے، بلاعذر ایک بار بھی چھوڑنے والا گنہگار اور مستحق سزا ہے اور کئی بار ترک کرے، تو فاسق مردود الشہادۃ اور اس کو سخت سزا دی جائے گی، اگر پڑوسیوں نے سکوت کیا تو وہ بھی گنہگار ہوئے۔"(بہار شریعت، ج1،ح3، ص582، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم