Azan Ke Doran Namaz Shuru Karna Kaisa ?

اذان کے دوران نماز شروع کرنا کیسا ؟

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1315

تاریخ اجراء: 06جمادی الثانی1445 ھ/20دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اذان ہو رہی ہو تو نماز شروع کرنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دوران اذان نماز شروع کرنا،  جائز ہے البتہ اذان کا جواب زبان سے دے کر بعدِ اذان نماز شروع کرلی جائے تو بہتر ہے۔

   بدائع الصنائع میں ہے:”لا یشتغل بقراءۃ القرآن ولا بشیئ من الاعمال سوی الاجابۃ“یعنی (دورانِ اذان) اذان کا جواب دینے کے علاوہ قراءتِ قرآن میں مشغول نہ ہو اور نہ ہی کسی اور عمل میں مشغول ہو۔(بدائع الصنائع، جلد1،صفحہ 660، مطبوعہ:بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم