Azan Hone Se Pehle Namaz Parhne Ka Kya Hukum Hai ?

اذان ہونے سے پہلے نماز پڑھنے کا کیاحکم ہے ؟

مجیب: سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-583

تاریخ اجراء:30ربیع الاول1444 ھ  /27اکتوبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کچھ لوگ اذان سے پہلے ہی نماز پڑھنا شروع کر دیتے ہیں کہ نماز کا وقت ہو گیا ہے جبکہ نماز کے دوران اذان ہونا شروع ہوتی ہے کیا ایسے نماز پڑھنا جائز ہے جبکہ ان کی کوئی مجبوری بھی نہ ہو؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نماز کا وقت شروع ہونے کے بعد نماز پڑھی، تو نماز ہوجائے گی اگرچہ ابھی اذان نہ ہوئی ہو، لیکن یہ واضح رہے کہ مرد پر مسجدِ محلہ کی جماعتِ اُولیٰ  کے ساتھ نماز ادا کرنا واجب ہے، اگر جماعت واجب ہونے کے باوجود بلاعذر جماعت چھوڑے گاتو گناہگار ہوگا۔

   ہاں اگر عورت وقت شروع ہونے کے بعد اذان سے پہلے نماز پڑھ لے، تو حرج نہیں، لیکن عورتوں کے لئے مستحب یہ ہے کہ وہ فجر کی نماز اول وقت میں پڑھیں اور فجر کے علاوہ باقی چار نمازیں مردوں کی جماعت ہوجانے کے بعد پڑھیں۔

   بہارِ شریعت میں ہے: ”عورتوں کے ليے ہمیشہ فجر کی نماز غلس ( یعنی اوّل وقت )میں مستحب ہے اور باقی نمازوں میں بہتر یہ ہے، کہ مردوں کی جماعت کا انتظار کریں، جب جماعت ہو چکے تو پڑھیں۔ “(بہارِ شریعت، جلد 1، صفحہ 452، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم