Aurat Namaz Mein Hath Kaise Bandhe

عورت نمازمیں ہاتھ کیسے باندھے؟

مجیب: ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری

فتوی نمبر: WAT-900

تاریخ اجراء:       14ذیقعدۃالحرام1443 ھ/14جون2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عورت دوران نماز حالت قیام میں ہاتھوں کو کیسے رکھے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت نمازمیں حالت قیام  میں اپنے ہاتھ دونوں پستانوں کے درمیان اس طرح رکھے کہ نیچے بایاں ہاتھ ہو اور اس کی پشت پر دائیں ہاتھ کی ہتھیلی ہو اور  دونوں ہتھیلیوں اوردونوں کلائیوں کاکچھ  حصہ پستانوں پرہوکہ اسی میں اس کے لیے زیادہ سترہے۔

   امام اہل سنت اعلی حضرت الشاہ احمدرضاخان علیہ رحمۃ اللہ الحنان" جدالممتارعلی ردالمحتار میں"عورت سینے کے کون سے حصے پرہاتھ رکھے  گی اس پرتفصیلی کلام کرتے ہوئے تحریرفرماتے ہیں:” أقول: الصدر من النحر إلى الثَدْيَين بإدخالهما، فيصدق الوضع على الصدر بالوضع على ما فوق الثَدْيَين وليس بمرادٍ، وإنّما المراد الوضع على منتهى الصدر إلى جانب البطن، وهو موضع الثديين، واحتمال وضع اليدين على ثديٍ واحدةٍ يرتفع بتثنية الثدي، واحتمال وضع يدٍ على ثديٍ وأخرى على أخرى بما مرّ من الأمر بوضع الكفّ على الكفّ، فلم يبق إلاّ أن تضع يديها بين ثدييها بحيث يكون شيء من الكفّين وبعض الساعدين على الثديين وهو المقصود، وكان الحكمة في ذلك -والله تعالى أعلم- أن لا يرى لثدييها حجم في الصّلاة“یعنی:میں کہتاہوں:سینہ ،گلے کے جوڑ سے دونوں پستان کی زیریں حصہ  تک ہے، توسینے پرہاتھ رکھنا سےپستانوں سے  اوپروالے حصے پرہاتھ رکھناصادق آئے گااوریہ یہاں مراد نہیں،اوریہاں مراد سینہ کے آخری حصہ پرپیٹ کی جانب ہاتھ رکھناہےاوروہ پستانوں والی جگہ ہے۔اوردونوں ہاتھوں کاایک پستان پررکھنے کااحتمال  ثدیی کی تثنیہ کے ساتھ مرتفع ہوگیا،اورایک پستان پرایک ہاتھ اوردوسرے پردوسرارکھنے کااحتمال اس امر جوپیچھے گزراکہ ہتھیلی پرہتھیلی رکھے سے مرتفع ہوگیاتوباقی نہ رہامگرصرف یہ معاملہ کہ عورت اپنے دونوں ہاتھ اپنے پستانوں کے درمیان یوں رکھے کہ دونوں ہتھیلیوں اوردونوں کلائیوں کابعض حصہ پستانوں پر ہو اوریہی یہاں مقصود ومراد ہے اوراس  صورت میں یہ حکمت ہے کہ نمازمیں عورت کے پستانوں کے ابھارمیں سے کچھ  بھی دیکھائی  نہ دے ۔اوراللہ عزوجل زیادہ جاننے والا ہے۔(جدالممتارعلی ردالمحتار،جلد3،صفحہ187-188،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم