Namaz Asar Ki Adaigi Ke Doran Waqt Magrib Shuru Ho Jaye To kiya Hukum Hai ?

نماز عصر کی ادائیگی کے دوران وقت مغرب شروع ہو جائے تو کیا حکم ہے؟

مجیب: مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Aqs:984

تاریخ اجراء:07جمادی الثانی 1438ھ/07 مارچ 2017ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ نمازِ عصر کی ایک رکعت ہی ادا کی تھی کہ مغرب کا وقت شروع ہو گیا ، باقی نماز مغرب کے وقت میں ادا کی تو کیا مذکورہ طریقے پر ادا کی گئی نماز ہو گئی یا نہیں ہوئی؟

سائل:محمد جمیل (کراچی)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     نماز ِعصر کی ایک رکعت پڑھنے کے بعد سورج ڈوب گیا اور نماز پوری کر لی تو یہ نمازہو جائے گی مگر بلاعذر اتنی تاخیر کرنا کہ عصر کا مکروہ وقت داخل ہو جائے ، حرام ہے اور اسے منافق کی نماز کہا گیا ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم