Akhri Qada Mein Shamil Hone Se Jamaat Ka Sawab Mile Ga Ya Nahi ?

آخری قعدے میں شامل ہونے سے جماعت کا ثواب ملے گا یا نہیں ؟

مجیب: مولانا محمد شفیق عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2274

تاریخ اجراء: 02جمادی الثانی1445 ھ/16دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر ظہر کی جماعت میں سلام پھیرنے سے پہلے شامل ہو گئے ، تو کیا جماعت کا ثواب ملے گا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں ظہر یا کسی بھی فرض نماز کی جماعت میں امام کے سلام پھیرنے سے پہلے اگر قعدۂ اخیرہ یعنی آخری قعدے میں بیٹھ گئے ، تو جماعت کا ثواب مل جائے گا ، مگر شروع سے جماعت میں شامل ہونے والے نمازی کے مقابلے میں کم ثواب ملے گا ۔

   بہار شریعت میں ہے  ”چار رکعت والی نماز جسے ایک رکعت امام کے ساتھ ملی ، تو اُس نے جماعت نہ پائی، ہاں جماعت کا ثواب ملے گا ، اگرچہ قعدۂ اخیرہ میں شامل ہوا ہو بلکہ جسے تین رکعتیں ملیں ، اس نے بھی جماعت نہ پائی ، جماعت کا ثواب ملے گا، مگر جس کی کوئی رکعت جاتی رہی ، اُسے اتنا ثواب نہ ملے گا ، جتنا اوّل سے شریک ہونے والے کو ہے۔ اس مسئلہ کا مَحصل (خلاصہ) یہ ہے کہ کسی نے قسم کھائی ، فلاں نماز جماعت سے پڑھے گا اور کوئی رکعت جاتی رہی ، تو قسم ٹوٹ گئی ، کفارہ دینا ہو گا ۔ تین اور دو رکعت والی نماز میں بھی ایک رکعت نہ ملی ، تو جماعت نہ ملی اور لاحق کا حکم پوری جماعت پانے والے کا ہے۔   "(بہارِ شریعت ، جلد1 ، حصہ4 ، صفحہ698 ، مکتبۃ المدینہ ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم