مریض کو کس انداز میں بیٹھ کر نماز پڑھنا چاہئے؟

مجیب:مفتی علی اصغر صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ شعبان المعظم1441ھ

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جن صورتوں میں شریعت نے بیٹھ کر نماز پڑھنے کی اجازت دی ہے ، ان صورتوں میں بیٹھنے کی کوئی خاص کیفیتاختیار کرنا لازم ہے یا جس طرح مریض کو آسانی ہو ، اسی طریقےسے بیٹھ کر نماز ادا کرسکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     جن صورتوں میں نمازی کو بیٹھ کر نماز پڑھنے کی اجازت ملتی ہے ، اس میں کوئی خاص طریقہ اختیار کرنا لازم نہیں البتہ اگر دو زانو بیٹھنا آسان ہو اور اس کے علاوہ مثلاً چار زانو(چوکڑی مار کر)بیٹھنے میں زیادہ تکلیف محسوس ہو یا دوسری طرح بیٹھنے کےبرابر ہو مثلاً جتنی تکلیف دو زانو بیٹھنے میں محسوس ہو ، اتنی ہی تکلیف چار زانو بیٹھنے میں محسوس ہو تو دو زانو بیٹھنا بہتر ہے اور اگر چار زانو بیٹھنے میں کم تکلیف ہو تو اس حالت پر بھی بیٹھا جا سکتا ہے۔

(مستفاد از فتاویٰ عالمگیری، 1/136-بہارِشریعت ، 1/720)

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم