سُتُونوں کے درمیان صف بنانا

مجیب:مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ جنوری/فروری 2019

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ ہماری مسجد کی ایک صف کے درمیان دو سُتون آتے ہیں جس کی وجہ سے قَطعِِ صف لازم آتا ہے۔ ایسی صف میں نَمازیوں کا صف بنانا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    بِلا ضرورت سُتونوں کے درمیان صف بنانا مکروہ و ناجائز ہے کہ اس سے قَطعِِ صف لازم آتا ہے جو کہ نا جائز ہے۔ ہاں اگر کوئی عُذر ہو کہ نَمازیوں کی کثرت کی وجہ سے جگہ تنگ ہو یا باہَر بارش ہو تو سُتونوں کے درمیان کھڑے ہو سکتے ہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم