ننگے سر نماز پڑھنا کیسا؟

مجیب:مولاناجمیل غوری صاحب زید مجدہ

مصدق:مفتی فضیل صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ جولائی 2018ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ سر پر ٹوپی یا عمامہ نہ ہو تو اس حالت میں نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     نماز پڑھتے ہوئے سر کو عمامہ شریف یا کم از کم ٹوپی سے ڈھانپنا چاہئے،سُستی کاہلی کی وجہ سے ننگے سر نماز پڑھنا مکروہِ تنزیہی ہے۔ البتہ اگر واقعی کوئی ایسا ہے کہ جسے برہنہ سر نماز پڑھنے میں خشوع نصیب ہوتا ہو اور عمامہ یا ٹوپی پہننے سے خشوع نہ آتا ہو تو اس کے لئے بہتر برہنہ سر نماز پڑھنا ہے۔ البتہ عور ت کےلئے ننگے سر نماز پڑھنا جائز نہیں بلکہ اس کی نماز ہی نہیں ہوگی کہ اس کےلئے سر کےبالوں کا نماز کی حالت میں چھپانا شرائطِ نماز میں سے ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم