3 Rakat Taraweeh Parhane Ka Hukum

تین رکعت تراویح پڑھانے کا حکم

مجیب:مفتی محمد نوید رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2600

تاریخ اجراء: 16رمضان المبارک1445 ھ/27مارچ2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا سوال یہ ہے کہ تراویح کی بیس رکعت میں اگر کسی  امام  نے دوسری رکعت میں قعدہ نہیں کیا اور بھولنے کی وجہ سے تیسری رکعت پر سلام پھیر دیا تو کیا اس میں دو رکعت شمار کی جائیں گی یا تینوں رکعت فاسد ہو جائیں گی ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   تین رکعات تراویح اس طورپراداکیں کہ دوسری پرقعدہ نہیں کیاتھاتو تینوں رکعت فاسد ہوجائیں گی ، دو رکعت شمار نہیں ہوں گی  ۔

   تراویح کے متعلق محیط برہانی میں ہے” إذا صلى ثلاثا بتسليمة واحدة۔۔۔و۔۔۔لم يقعد على رأس الثانية، ساهيا أو عامدا لا شك أن صلاته باطلة“ترجمہ:کسی نے تین رکعتیں ایک سلام کے ساتھ ادا کیں اور دوسری رکعت پر بھول کر یا جان بوجھ کر قعدہ نہیں کیا تو اس میں کوئی شک نہیں کہ اس کی نماز باطل ہو جائے گی۔(محیط برھانی،ج 1،ص 464،دار الكتب العلمية، بيروت)

   بہار شریعت میں ہے” تین رکعت پڑھ کر سلام پھیرا، اگر دوسری پر بیٹھا نہ تھا تو نہ ہوئیں ان کے بدلے کی دو رکعت پھر پڑھے۔(بہار شریعت،ج 1،حصہ 4،ص 694،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم