2 Afrad Jamat Kaise Karwaien ?

دو افراد جماعت کیسے کروائیں ؟

مجیب: مفتی محمد ہاشم خان عطاری مدنی

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضانِ مدینہ جون 2023

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر نماز کے لئے دو آدمی  ہوں  اور ان میں سے ایک مقتدی بن جائے  اور ایک  امام تو  اس صورت میں ان کی نماز ، با جماعت ادا کرنا قرار پائے گی ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں ! اگر نماز کے لئے دو آدمی ہوں اور ان میں سے ایک مقتدی بن جائے تو اس صورت میں بھی ان کی نماز باجماعت قرار پائے گی اور اس صورت میں مقتدی امام کی دائیں جانب کھڑا ہوگا کیونکہ جمعہ اور عیدین کے علاوہ دیگر نمازوں کی جماعت کے لئے امام کے ساتھ ایک مقتدی کا ہونا بھی کفایت کرتا ہے اگرچہ وہ ایک مقتدی سمجھ بوجھ رکھنے والا بچہ ہی کیوں نہ ہو ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم